امریکا اور جنوبی کوریا کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

سیئول(پوائنٹ پاکستان )تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکی فوجوں کی سب سے بڑی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز ہو گیا جس پر شمالی کوریا نے ایک روز قبل ہی شدید احتجاج کرتے ہوئے کھلے سمندر میں آبدوز سے دو میزائلوں کو داغ کر کیا تھا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا کی فوجی مشقیں 11 روز تک جاری رہیں گی۔ ان مشقوں میں فریڈم شیلڈ 23نامی کمپیوٹر سمولیشن اور کئی مشترکہ فیلڈ ٹریننگ مشقیں شامل ہیں جنہیں اجتماعی طور پر جنگی شیلڈ FTXکہا جاتا ہے۔مشقوں کے آغاز سے قبل جنوبی کوریا اور امریکا نے مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ کمپیوٹر سمولیشن کو شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے جوہری خطرات اور دیگر بدلتے ہوئے سیکیورٹی ماحول کے درمیان اتحادیوں کی دفاعی اور جوابی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ فوجی مشق فیلڈ مشقوں کے سب سے بڑے پیمانے Foal Eagle تک جائیں گی جو آخری بار 2018 میں منعقد ہوئی تھی یعنی پانچ برسوں میں دونوں ممالک کی یہ سب سے بڑی فوجی مشق ہوگی۔امریکی فوجی کے ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا تھا کہ فیلڈ مشقوں کا مقصد دونوں فوجوں کے فضائی، بری، بحری، خلائی، سائبر اور خصوصی آپریشنز میں تعاون کو بڑھاتے ہوئے حکمت عملی، تکنیک اور طریقہ کار کو بہتر بنانا ہے۔گزشتہ ہفتے مشترکہ فوجی مشق کا اعلان ہوتے ہی شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے اپنے فوجیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ حریفوں کی جنگی تیاریوں کی چالوں کو پسپا کرنے کے لیے تیار رہیں۔اس بیان کے دو روز بعد شمالی کوریا نے مشرقی ساحل کے قریب ایک آبدوز سے دو کروز میزائلوں کے داغے تھے اور اسے جنوبی کوریا و امریکا کی فوجی مشقوں کے لیے انتباہ قرار دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں