وزن گھٹا نا ہے تو” آلو” مددگار ثابت ہو سکتا ہے

لوئیزیانا(پوائنٹ پاکستان) وہ لوگ جو وزن کم کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں ماہرین عموما ان کو کاربو ہائیڈریٹس سے بھرپور غذاں سے اجتناب کا کہتے ہیں لیکن اب سائنس دانوں کا خیال ہے کہ نشاستہ (اسٹارچ) سے بھرپور آلو وزن کم کرنے معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ کھانے کے وقت لوگ اتنا ہی کھانا کھاتے ہیں جس سے ان کا پیٹ بھرے، یہ سوچے بغیر کہ اس کھانے میں انہوں نے کتنی کیلوریز حاصل کیں ہیں۔محققین کے مطابق وہ لوگ جو اپنے کھانوں میں آلوں کا اضافہ کرتے ہیں، جو کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور اور وزنی ہوتے ہیں، ان کے پیٹ جلدی بھرتے ہیں لہذا ایسا کرنا ان کو پیٹ بھرنے کے بعد مزید کیلوریز کھانے سے روکتی ہے۔آلوئوں کے ہر 100گرام میں 80کے قریب کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ مقدار گاجر یا بروکلی جیسی سبزیوں میں موجود کیلوریز سے دگنی سے زیادہ ہے۔ لیکن آلو اور روٹی، پاستا اور چاولوں کو برابر مقدار میں کھایا جائے تو اس میں ان چیزوں کے مقابلے میں نصف کیلوریز ہوتی ہیں۔اس معاملے میں محققین نے اس بات کی نشان دہی بھی کی کہ آلوں کو پکانے کا طریقہ کار بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے اور آلو کے چپس اور کرسپس سے اجتناب کیا جانا چاہیے کیوں کہ تلنے سے اس کی غذائیت کم ہو جاتی ہے۔امریکی ریاست لوئیزیانا کے دارالحکومت بیٹن روج میں قائم ایک تحقیقی ادارے سے تعلق رکھنے والی ماہرِ غذا اور تحقیق کی شریک مصنفہ پروفیسر کینڈِیڈا ریبیلو کا کہنا تھا کہ وزن میں بھاری لیکن کیلوریز میں کم غذائیں کھا کر آپ کیلوریز کی کھپت میں بآسانی کمی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تحقیق کا اہم پہلو یہ تھا کہ محققین نے کھانے کا حصہ کم نہیں کیا بلکہ آلوں کو شامل کرتے ہوئے کیلوریز کا حصہ کم کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں