لاہور کے علاقے ڈیفنس میں تشدد سے ہلاک 9 سالہ گھریلو ملازم کامران کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔سی سی پی او لاہور بلا ل کمیانہ کا کہنا ہے کہ بچے کے قتل کے مرکزی ملزم ابوالحسن کو بہاولپور سے گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم مقتول بچے کی 13 سالہ بہن منیبہ سے شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ ملزم کے قبضے سے مقتول بچے کی بہن کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔بلال کمیانہ کابتانا ہے کہ ملزم عامل ہے اور اس نے مغلپورہ میں آستانہ بھی کھول رکھا تھا جب کہ متاثر ہ بچوں کا والد عرفان ملزم کا مرید ہے، ملزم نے عرفان کے دو بیٹوں کو اپنے والد کے پاس ملازم بھی رکھوایا اور شادی کے لیے لڑکی کے دونوں بھائیوں کو اپنے والد کےگھر سے بھی بلالیا۔ گرفتار ملزم ابوالحسن نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا کہ کامران نے میری الماری سے پیسے چُرائے اس لیے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دونوں بچوں کی حالت خراب ہونے پر مرید رکشہ ڈرائیور کے ذریعے والد کے گھربھیجا جب کہ بچوں کی حالت غیر ہونے پر والدین دونوں بچوں کو ہسپتال لے کرگئے۔ملزم کا کہنا ہے کہ وہ مرنے والے بچے کی بہن منیبہ سے شادی کرنا چاہتا تھا اور بچوں کے والد نے عید کے بعد شادی کرانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ دوسری طرف ایس پی حمزہ امان کا کہنا ہے کہ ملزم آئس کا نشہ کرتا ہے اور منشیات کے کیسز میں ریکارڈ یافتہ ہے، ملزم نے نشے میں دونوں بھائیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس نے ملزم کے دو ساتھیوں رکشہ ڈرائیور احمد اور نوید کو بھی حراست میں لے لیا ہے اور واقعے کی مزید انویسٹی گیشن جاری ہے۔




