کابل(پوائنٹ پاکستان) تفصیلات کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان دارالحکومت کابل ایک بار پھر دھماکے سے گونج اٹھا۔ دھماکے کا مقام چین کے حکام کا مہمان خانہ ہے جہاں چین سے آنے والے حکام اور شہری قیام کرتے ہیں۔دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے کی جگہ سے اب بھی مسلسل فانرنگ کے تبادلے کی آوازیں آرہی ہیں۔کابل سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان خالد زدران نے کہا کہ کابل ہوٹل نامی ایک کمپانڈ میں شیطانی عناصر نے حملہ کیا جہاں عام شہری مقیم تھے۔ سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ چکی ہیں اور کلیئرنگ آپریشن جاری ہے۔طالبان حکام اور ایمبولینسوں کو دھماکے کی جگہ جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاحال دھماکے کی نوعیت اور وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے ہونے والے خود کش حملوں اور بم دھماکوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔




