نئی دہلی:( پوائنٹ پاکستان) ہمسائیہ ملک بھارت کی ریاست کرناٹک کے ادوپی شہر میں حجاب پہن کر کالج آنے والی مسلمان طالبات کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے ۔ حجاب پہن کر کالج آنے والی درجنوں طالبات کو کالج کے گیٹ ہی پر روک دیا گیا اور انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی جانب سے بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب اوڑھنے والی مسلمان طالبات کے خلاف مہم پوری ریاست میں پھیل چکی ہے اور تعلیمی اداروں میں ایسی مسلمان طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں جو حجاب پہن کر کالج آتی ہیںرپورٹ کے مطابق بدھ کے روز کرناٹک کےشہر ادوپی شہر میں واقع قصبہ کاندھا پورکے سرکاری پری یونیورسٹی کالج میں آر ایس ایس کے انتہا پسند طالب علموں نے جو گیروی رنگ کے صافے اوڑھے ہوئے تھے کالج کی 27 مسلمان طالبات کو حجاب اتارنے پر مجبور کرتے رہے ۔ کالج انتظامیہ کی مداخلت کے بعد گزشتہ روز لڑکے جائے وقوعہ سے منتشر ہو گئے لیکن اج صبح ان طالبات کو کالج میں داخلہ سے روک دیا گیا ۔ مسلمان طالب علموں سے کہا کہ وہ اپنا حجاب اتار دیں۔
رپورٹ کے مطابق حجاب میں کالج آنے والی طالبات کو ہراساں کرنے کا معاملہ کاندھا پور سے تعلق رکھنے والے بھارتی جنتا پارٹی کے ایم ایل اے ہلدے شری نواس شیٹھی کی ایما پر ہو رہا ہے،جنھوں نے وزیر تعلیم بی سی ناگیس سے بھی کہا کہ تعلیمی اداروں میں حجاب والی طالبات کا داخلہ بند کیا جائے۔ مذکورہ ایم ایل اے مسلمان والدین کو بھی دباو میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یا تو وہ اپنی بیٹیوں کوگھروں میں رکھیں یا بغیر حجاب کے تعلیمی اداروں میں بھیجیں ۔
دوسری جانب بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھارتی جنتا پراٹی اور آر ایس ایس کی اس غنڈہ گردی اور دھونس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔




