لاہور(پوائنٹ پاکستان) وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی سے لاہور میں کسان بورڈ پاکستان کے چار رُکنی وفد کے نائب صدر وسطی پنجاب میاں رشید کی سربراہی میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران کسان بورڈ پاکستان نے وفد نے اپنے مطالبات وزیر زراعت پنجاب کو پیش کئے۔
کسان بورڈ کے وفد کے مطالبات میں پنجاب ایگریکلچر کمیشن اور کاشتکاروں کی نمائندہ کمیٹیوں کی بحالی اور گندم کی سپورٹ پرائس کو صوبہ سندھ کی قیمت کو سامنے رکھ کر4 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کے علاوہ گنے کی کرشنگ سیزن یکم نومبر و اس کی سپورٹ پرائس 400 روپے فی من مقرر کرنے کے بارے صوبائی وزیر زراعت کو پیش کیے۔اس کے علاوہ کسان بورڈ کے وفد نے صوبائی وزیر زراعت کو کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی اوردھان کی قیمت خرید،سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے بحالی اور مارکیٹ کمیٹیوں میں قانون کے مطابق کسانوں کو نمائندگی دینے بارے مطالبات بھی پیش کیے۔ا س موقع پر وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے ان مطالبات پر ہمدردانہ غور کیا اور کسان بورڈ کے تمام جائز مطالبات کو حل کرنے کی یقین دھانی کراتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ گندم کی سپورٹ پرائس یکساں کی جائے۔اس کے علاوہ حکومت پنجاب کو سیلاب متاثرین کا احساس ہے اور اس صورتحال میں جلد ایک خصوصی پیکج بھی لایا جا رہا ہے اور سیلاب زدہ علاقوں میں گندم کے منظور شدہ بیج و دیگر زرعی مداخل کے ساتھ جدید زرعی مشینری بھی سبسڈی پر دی جا رہی ہے تاکہ ان علاقوں میں کاشتکاروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا جا سکے۔انھوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام جائز مطالبات دراصل حکومت کی اپنی آواز ہیں اور موجودہ حکومت کا نصب العین کاشتکاروں کی خوشحالی اور زراعت کی ترقی ہے کیونکہ کسان خوشحال ہو گا تو ملکی معیشت کا پہیہ بھی تیزی سے گھومے گا۔آخر میں کسان بورڈ پاکستان کے وفد نے صوبائی وزیر زراعت کا مطالبات پر ہمدردانہ غور کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ملاقات کے دوران ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی اور ڈائریکٹر جنرل اصلاح آبپاشی ملک محمد اکرم بھی موجود تھے۔




