اسلام آباد ( پوائنٹ پاکستان) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے اپوزیشن سر توڑ کوششیں کر رہی ہے اور اب ایم کیوایم کے ووٹ نے اپوزیشن کے پلڑے کو بھاری کر دیاہے جو کہ حکومت کیلئے مزید پریشانی کا باعث ثابت ہو رہاہے تاہم جلسے کے دوران عمران خان نے خط لہرایا اور کہا تھا کہ یہ دھمکی آمیز خط ہے ، تحریک عدم اعتماد غیر ملکی سازش کا حصہ ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے زیادہ تفصیلات تو جاری نہیں کیں لیکن پھر آہستہ آہستہ چیزیں گردش کرنے لگیں اور میڈیا میں شور مچا کہ خط امریکہ میں پاکستانی سفارتکارکی جانب سے بھیجا گیاہے ، یعنی یہ خط کسی بھی ملک کی جانب سے باضابطہ موصول نہیں ہواہے ۔
اس معاملے پر ایک غیر ملکی میڈیا ادارے کی جانب سے امریکی موقف جاننے کیلئے کوشش کی گئی اور محکمہ خارجہ کو سوالنامہ بھیجا گیا جس کا جواب موصول ہو گیاہے ، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے سوالنامے میں’’ ان تمام الزامات کی تردید کر دی ہے اور کہا کہ الزامات میں کوئی صداقت نہیں ‘‘ ۔
واضح رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں ملک کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ہمیں دھمکی آمیز خط بھیجا گیاہے ، یہ مبینہ خط لہراتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈروں کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں۔ہمارے ملک میں ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں۔ اپنے لوگوں کی مدد سے حکومتوں کو تبدیل کیا گیا۔




