لاہور:(پوائنٹ پاکستان) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر چوہدری سرور کو بتایا کہ حکومت ’مستحکم‘ ہے کیونکہ انہیں تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے۔وزیراعظم عمران خان جمعرات کو لاہور کے ایک روزہ دورے پر پہنچے جب جہانگیر ترین گروپ نے وزیراعلیٰ پنجاب پر دباؤ بڑھاتے ہوئے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے درمیان ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔تینوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ سب سے اہم سیاسی معاملات اسلام آباد میں ہوں گے – اس لیے کہ وہاں قومی اسمبلی واقع ہے۔
وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران کہا ، “پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت پوری تندہی کے بعد ہوگی۔وفاقی وزراء اسد عمر، شفقت محمود، حماد اظہر، خسرو بختیار، شاہ محمود قریشی لاہور میں وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
نجی نیوز کے مطابق، توقع ہے کہ وزیر اعظم صوبائی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد کریں گے جس میں پارٹی اراکین کی یقین دہانی حاصل کی جائے گی اور تحریک پر اہم ووٹنگ سے قبل ان کی شکایات کو دور کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعظم دورہ لاہور کے دوران وزیراعلیٰ بزدار سے بھی ملاقات کریں گے، جو وزیراعظم کو پنجاب اسمبلی میں رابطوں اور حمایت سے متعلق بریفنگ دیں گے۔وزیر اعظم گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور پنجاب کے کئی سینئر پارٹی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے جن میں صوبائی وزرا صمصام بخاری اور آصف نکئی شامل ہیں جو کہ ترین گروپ کے ممبر ہیں۔جہانگیر ترین گروپ پہلے ہی پارلیمانی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکا ہے۔گورنر سرور وزیر اعظم کو صوبے کی تازہ ترین سیاسی پیش رفت پر بریفنگ دیں گے۔ وہ ناراض ترین گروپ اور پنجاب میں حکومت سے متعلق دیگر امور پر بھی بات چیت کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق اقلیتی ارکان پارلیمنٹ بھی آج لاہور میں وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔




