میاں چنوں:مجھے مارو نہیں، قانون کے حوالے کر دو، مقتول کا آخری بیان

میاں چنوں:(پوائنٹ پاکستان) گزشتہ روز صوبہ پنجاب میں میاں چنوں کے قریب تلمبہ کے علاقے میں ایک شہری کو قرآن پاک کے اوراق نظر آتش کرنے کے الزام میں قتل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مقتول کا آخری بیان تھا کہ “مجھے مارو نہیں، قانون کے حوالے کر دو ” مقامی صحافی کے مطابق یہ واقعہ عصر سے مغرب کے دوران تلمبہ کے ایک مدرسے میں پیش آیا۔ مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ مقتول جو کہ حلیے سے نشئی معلوم ہوتا تھا مدرسے میں داخل ہوا اور اس نے خود کو ایک کمرے میں بند کرکے اندر آگ لگا لی۔ ایک عینی شاہد کے مطابق مقتول نے مبینہ طور پر ناظرہ قرآن کو نظر آتش کیا، کمرے سے جلا ہوا سگریٹ اور ناظرہ قرآن کے جلے ہوئے نسخے ملے ہیں۔ اس کی خبر مدرسے میں پڑھانے والے رمضان بابا کو ہوئی تو وہ پولیس کو لے کر جائے وقوعہ پر پہنچے۔ رمضان بابا کے مطابق جب وہ وہاں پہنچے تو اس وقت وہاں سو کے قریب لوگ موجود تھے۔ رمضان بابا اور علاقہ ایس ایچ او نے مقتول کی حفاظت کے لیے اس کو کمرے میں بند کرلیا اور اندر سے تالا لگا دیا۔ رمضان بابا کے مطابق دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی تعداد نے دو ہزار کے مجمعے کی شکل اختیار کرلی۔ ہجوم نے کمرے کا دروازہ توڑ دیا، اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے مقتول کو کمرے سے نکال کر گھسیٹتے ہوئے لے گئے، اینٹوں اور پتھروں سے مارتے رہے اور مارنے کے بعد لاش کو مدرسے کے عقب میں ہی درخت پر پھندے سے ٹانگ دیا۔ مشتعل ہجوم لاش کو آگ لگانا چاہتا تھا مگر پولیس کی نفری پہنچ گئی اور لاش اپنے ساتھ لے گئی۔ معلومات کے مطابق علاقہ ایس ایچ او نے مقتول کو بچانے کی کوشش کی تو اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقتول کی شناخت اور لواحقین کے بارے میں فی الحال کچھ ظاہر نہیں کیا جارہا۔

یہ بھی پڑھیں: میاں چنوں: قرآنی اوراق جلانے کا الزام، مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو ہلاک کر دیا
خیال رہے ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل بھی تلمبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔مولانا طارق جمیل کے گھر سے تقریباً 6 کلو میٹر دور یہ واقعہ پیش آیا ۔ سری لنکن شہری کے بے گناہ قتل کے بعد یہ اسی نوعیت کا دوسرا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں