خیبر پختونخوا (پوائنٹ پاکستان)تحریک انصاف کے صوبائی وزراء پختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں میں کہتے ہیں کہ مہنگائی کی وجہ سے ہار گئے لیکن عمران خان کہتے ہیں کہ ٹیم اچھی نہیں ملی
ٹیم تو وہی تھی جس کو عمران خان بہترین ٹیم قرار دے رہے تھے، جتنے بھی وفاقی وزیر ہیں کسی کا بھائی کسی کا بیٹا کسی کا بھتیجا کسی کا رشتے دار یا یا من پسند امیدوار ہی الیکشن لڑ رہا تھا
جب بلدیاتی انتخابات میں وفاقی وزیروں کے بھائی بھتیجوں یا رشتے داروں کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو وفاقی وزیروں کے ساتھ جنرل الیکشن میں کیا ہوگا
خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کے انتخابات نے قومی سطح پر ایک سیاسی ہلچل پیدا کر دی ہے، حکمران جماعت ان انتخابات سے بظاہر پریشان ہے اور وزیراعظم عمران خان کافی حد تک گھبرا چکے ہیں
خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے فیز میں غلطیاں کی ہیں اور پھر اس کی قیمت چکانی پڑی ہے۔
انتخابات کے مکمل اور حتمی سرکاری نتائج آنے سے قبل ہی سوشل میڈیا پر یہ تاثر قائم ہو رہا تھا کہ تحریک انصاف کا گڑھ سمجھے جانے والے صوبے میں حکومتی جماعت کی مقبولیت میں کمی آئی ہے جس کا اعتراف کرتے ہوئے حکومتی وزرا نے مہنگائی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ ہمیں اچھے امیدوار نہیں ملے عمران خان کی عادت ہے کہ جب بھی کوئی کام غلط کر دیتے ہیں تو اس کا الزام کسی اور پر ڈال دیتے ہیں
2018 کے الیکشن سے چند دن پہلے خیبر پختونخوا میں پانچ سال حکومت کرنے کے بعد بھی عمران خان نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اچھی ٹیم نہیں تھی اس لیے ہم کوئی خاص کام پختونخوا میں نہیں کر سکے
عمران خان سارھے 8 سال پختونخوا میں حکومت کرنے کے بعد بھی کوئی خاص کام نہ کر سکے البتہ جتنے بھی منصوبے عمران خان نے شروع کیے جن میں مالم جبہ تعمیر سکول پروجکٹ پشاور بی آر ٹی بلین ٹری منصوبہ سب منصوبے کرپشن کی نظر ہوگئی عمران خان کوئی بھی کام اچھے سے نہیں کر سکتے سوائے لوٹ مار کے
پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کی ہار کی اصل وجہ مہنگائی بے روزگاری لاقانونیت کرپشن تھی نہ کہ کے امیدوار




