اسلام آباد(پوائنٹ پاکستان)تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔جج نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان آج بھی نہیں پیش ہورہے کیا؟ ان کے ضامن بھی پیش نہیں ہوئے؟۔عدالت نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں 10 بجے تک وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی تو وکیل نے کہا کہ اگلے ہفتے کوئی تاریخ دیدیں، عمران خان کی صحت خراب ہے، معذوری کی حالت ہے۔وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ عمران خان کے ضامن کو عدالت نوٹس کرے اور ضمانت کو منسوخ کیاجائے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان یقینی طور پر 9 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوں گے، مجھے بتایاگیاہیکہ عمران خان کے لیے اگلے ہفتے کچہری پیش ہونا آسان ہوگا۔جج نے ریمارکس دیے کہ یعنی دوسرے لفظوں میں عمران خان نے 9 مارچ کو بھی سیشن عدالت پیش نہیں ہونا، عمران خان دیگر عدالتوں میں آئے لیکن سیشن عدالت نہیں آئے، عمران خان کی ہر بار حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کی گئی ہے۔ن لیگ کے محسن شاہنوار رانجھا نے روسٹرم پر آکر کہا کہ عمران خان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،کیا کسی عام شہری کو بھی اتنا ریلکسیشن دی جاتی ہے، عمران خان کی جانب سے مسلسل استثنی کی درخواست دائر کی گئی اور استثی بھی دیا گیا۔جج نے کہا کہ انشااللہ اس میں قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ جمعرات کا دن رکھ لیں۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے دو بجے تک سماعت میں وقفہ کردیا۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ ہوئی تو عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت اور فیصل چودھری پیش ہوئے۔وکیل نے کہا کہ عمران خان کے سیشن عدالت نہ آنے کے پیچھے چند وجوہات تھیں، انہوں نے متعدد بار کہاکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔جج نے کہا کہ سوا تین بجے کیس میں حکم جاری کردیاجائیگا۔واضح رہے کہ عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں اور ان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر ہے۔




