آئندہ عام انتخابات ڈیجیٹل مردم شماری پر ہی ہوں گے، احسن اقبال

اسلام آباد(پوائنٹ پاکستان) تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہم آہ بھی کرتے ہیں تو توہین عدالت کی کارروائی شروع ہو جاتی ہے مگر عمران خان حکومت کو اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سے بھرپور سپورٹ ملی، اس وقت عمران خان کا بیانیہ بری طرح ہٹ ہوچکا ہے، انھوں نے پہلے امریکی دبا کا بیانیہ بنایا اور پھر مکر گئے پھر وہ فوج پر حملہ آور ہوئے اس کے بعد یوٹرن لے لیا۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ اگر 2018 کے انتخابات شفاف ہوتے تو عمران خان خیبرپختونخوا میں بھی حکومت نہیں بناسکتے تھے، ان کی حکومت پہلی حکومت تھی جسے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے سپورٹ کیا، عمران خان کو طاقت

ملک میں احتساب کے عمل کو یقینی کس نے بنانا ہے؟ سپریم کورٹ


کے مراکز سے زبردست سپورٹ ملی مگر ان کی نااہلی تھی کہ وہ حکومت نہ چلاسکے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج پنجاب میں لوٹ سیل لگی ہوئی ہے، آج کوئی افسر پنجاب میں چیف سیکریٹری اور آئی جی نہیں لگنا چاہتا، پی ٹی آئی کی مقبولیت آزاد کشمیر کے انتخابات نے کھول کر رکھ دی ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو مسترد کرنے کے لیے بھارت اور پی ٹی آئی ایک ہیچ پر ہیں، ملک کے مفادات سے نہ کھیلا جائے۔انتخابات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماریوں پر ہی آئندہ عام انتخابات ہوں گے، پرانی مردم شماری پر الیکشن متنازع ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں