وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔

ماسکو: (پوائنٹ پاکستان)وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات جاری ہے، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ون آن ون تین گھنٹے طویل ملاقات روس اور یوکرین کے بحران کے درمیان ہوئی ہے۔
کئی مغربی ممالک کی جانب سے مشرقی یوکرین کے کچھ حصوں میں فوجی تعیناتی کے لیے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان اقتصادی تعاون سمیت دیگر امور پر بھی بات کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے جہاں ائیرپورٹ پر روس کے نائب وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ ایک اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ وزیر اعظم روسی کمپنیوں کے ساتھ مل کر تعمیر کی جانے والی ایک طویل التواء، ملٹی بلین ڈالر کی گیس پائپ لائن کی تعمیر پر زور دینے کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان کی وزارت توانائی کے ترجمان نے روئٹرز کو پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کے بارے میں بتایا، “دونوں ممالک اس منصوبے کو جلد از جلد شروع کرنے کے خواہشمند ہیں۔” انہوں نے تصدیق کی کہ وزیر توانائی حماد اظہر اس دورے میں خان کے ساتھ ہیں۔
1,100 کلومیٹر (683 میل) طویل پائپ لائن، جسے نارتھ-ساؤتھ گیس پائپ لائن بھی کہا جاتا ہے، پر ابتدائی طور پر 2015 میں اتفاق کیا گیا تھا اور اسے تعمیر کرنے کے لیے ایک روسی کمپنی کا استعمال کرتے ہوئے، ماسکو اور اسلام آباد دونوں کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جانی تھی۔ اپنے دورے سے قبل ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے یوکرین کی صورتحال اور نئی پابندیوں کے امکان اور ماسکو کے ساتھ اسلام آباد کے ابھرتے ہوئے تعاون پر ان کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ تازہ ترین پابندیاں اس منصوبے پر کس طرح اثر انداز ہوں گی، جو بحیرہ عرب کے ساحل پر کراچی سے درآمد شدہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) پنجاب کے پاور پلانٹس تک پہنچائے گی۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور روس نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، ایف ایم قریشی نے اپنے ہم منصب کو یقین دلایا کہ اسلام آباد ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں