آج میں نے خبر پبلش کی ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ڈومین نیم سسٹم (ڈی این ایس) کا مرکزی نظام متعارف کرایا ہے، ڈی این ایس نظام کے تحت غیر اخلاقی ویب سائٹس ڈومین کی سطح پربلاک ہوسکیں گی، اس سسٹم میں پورن ویب سائٹس انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کی سطح پرآٹو میٹک بلاک ہوسکیں گی، اس سسٹم سے قبل ویب سائٹس کی لسٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھجوائی جاتی تھی۔
ہم یہ اکثر سنتے ہیں پاکستان دنیا میں سب زیادہ پورن ویڈیوز کو سرچ کرنے والا ملک ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے، آپ جب سرچ انجن گوگل پر سرچ کرتے ہیں کہ ( most watched porn country in the world) تو گوگل (SERP ) پر پاکستان کو نمبر 1 ملک بتاتا ہے ۔ ہم سب لوگ گوگل کو بڑا اتھنٹک پلیٹ فارم سمجھتے ہیں کہ یہ معلومات درست فراہم کرتا ہے ۔ لیکن گوگل پر بتائی گئی ہر چیز درست نہیں ہوتی ، گوگل پر جب بھی کوئی کی ورڈ(keyword) سرچ کرتا ہے تو گوگل اپنے صارف کو بہتر مواد SERP پر شو کرواتا ہے، سرچ انجن گوگل کی ورڈ ( keyword) سے متعلق کسی بھی ویب سائٹ کا رینک کیا ہوا آرٹیکل شو کرواتا ہے ۔
اگر بات کی جائے کی ورڈ ( موسٹ واچڈ پورن کنٹری) کی تو ہمارے سامنے ایک ویب سائٹ کا آرٹیکل شو ہوتا ہے ، جس میں پاکستان کو نمبر ون ملک بتایا گیا ہے وہ ویب سائٹ بھارت کی ہے ، جبکہ دوسرے نمبر والے آرٹیکل میں بھی پاکستان کر نمبر ون بتایا گیا ہے وہ ویب سائٹ بھی بھارتی ٹی وی چینل” انڈیا ٹوڈے ” کی ہے۔
کچھ لوگ اس کی ورڈ سے بھی سرچ کرتے ہیں کہ
( is Pakistan top most watched country in world? )
اس پر بھی اسی بھارتی ویب سائٹ کے آرٹیکل کا رزلٹ شو ہوتا ہے، چونکہ ہم گوگل کو درست معلومات کا سورس سمجھتے ہیں اسی لئے تصدیق کئے بغیر سچ مان لیتے ہیں، جبکہ گوگل ایک سرچ انجن ہیں، جس پر مختلف ویب سائٹس اپنا ڈیٹا آپلوڈ کرتی ہیں ،گوگل وہی ڈیٹا ڈھونڈ کر اپنے صارف کو پہنچاتا ہے۔
جس طرح میں نیوز ویب سائٹ ایڈیٹر ہوں ، مثال کے طور پر میں پورن اسٹار میا خلیفہ کی زندگی سے متعلق کوئی خبر پبلش کرتا ہوں ، وہ خبر سرچ انجن گوگل پر رینک یا انڈیکس کر جاتی ہے، آپ ایک صارف ہیں اور میا خلیفہ کی زندگی کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، آپ گوگل یا کروم پر جا کر سرچ کرتے ہیں اس کی ورڈ کے ساتھ ” میا خلیفہ زندگی” تو گوگل آپ کو رزلٹس میں میری لگائی ہوئی خبر کو شو کروائیے گا ،چاہے آپ ابھی گوگل یا کروم پر سرچ کر کے دیکھ لیں۔ آفتاب اقبال صاحب کی ویب سائٹ نیا ٹائم کی پہلے نمبر پر جبکہ جنید اقبال صاحب کی ویب سائٹ ہم دوست پر دوسرے نمبر ہو گی ۔
بلکل اسی طرح انڈیا کی ویب سائٹس کے آرٹیکلز نمبر 1 اور نمبر 2 پوزیشن پر رینک کر رہے ہیں، ہم وہ ڈیٹا دیکھ کر سمجھنے لگتے ہیں پاکستان غیر اخلاقی وڈیوز دیکھنے میں نمبر ون ہے !
آپ سرچ رزلٹس میں نمبر 3 اسی طرح اسکرول ڈاؤن کرتے جائیں سینکڑوں ویب سائٹس کے آرٹیکلز ملیں گے جس میں ہر ویب سائٹ نے اپنے اپنے آرٹیکلز میں مختلف ڈیٹا شئیر کیا ہو گیا ۔ کسی نے نائجیریا کو نمبر ون کہا ہے ، کسی نے بھارت کو نمبر ون کہا ہے ، کسی نے روس کو ، کسی نے چائنا کو ، امریکہ کو وغیرہ وغیرہ۔ ہر ویب سائٹ کا مختلف ڈیٹا ہو گا
بہرحال انڈین ویب سائٹس کو ان آرٹیکلز کی وجہ سے بڑا فایدہ ہوا ہے ، بھارتی میڈیا کو تو پاکستان کی بدنامی کرتے ہوئے ویسے بھی بڑی خوشی ہوتی ہے، حالانکہ بھارت میں تو پورن ویڈیوز بنائی جاتی ہے۔لیکن بدنام ہمیں کیا ہوا ہے !
عمر بھنڈر