اسلام آباد: (پوائنٹ پاکستان) نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی جبکہ ملزم کے والدین سمیت نو ملزمان کر بری کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شریک ملزمان چوکیدار اور مالی کو 10, 10، سال قید کی سزا سنائی جبکہ تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کردیا۔ مقامی عدالت کے جج عطا ربانی نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ مالی اور چوکیدار نے واقعہ ہونے پر کسی کو اطلاع دی نہ روکنے کی کوشش کی جو جرم میں معاونت کے زمرے میں آتاہے۔
خیال رہے کہ اس کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے گذشتہ برس 20 جولائی کو اسلام آباد میں نور مقدم کو بے دردی سے قتل کیا تھا، پولیس نے ملزم کو خون آلود لباس سمیت اسلام آباد میں واقع اس کے گھر سے گرفتار کیا تھا جبکہ آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا تھا۔ پولیس تفتیش کے بعد کیس شروع ہوا جس کے دوران گذشتہ برس 14 اکتوبر کو ظاہر جعفر سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد ہوئی، واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر کیس کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل ہوا۔




