لیاقت پور:( پوائنٹ پاکستان) رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں امام مسجد نےاپنی ساتھی کے ساتھ مل کر دوسرے امام مسجد کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس نے ملزمان کو حوالات بند کرکے مقدمہ درج کرلیا، ذرائع کے مطابق مدعی اور ملزمان دونوں قاری صاحبان ہیں ، مرکزی ملزم کا موقف بھی سامنے آیا ہںے کہ قاری صاحب کا میری بیوی سے ناجائز تعلق تھا، اس کو ہم نے موقع سے پکڑا ہے. ہم نے بدلہ اس طریقے سے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ ترنڈہ محمد پناہ کی حدود میں واقع موضع ٹبی جھلن کے رہائشی محمد صادق ولد نزیر احمد نے تھانہ ترنڈہ محمد پناہ میں تحریری درخواست دی ہے ۔ جس میں سائل نے بتایا کہ وہ بستی غلام حیدر بھٹی کی مسجد میں بچوں کو قرآن مجید کی تعلیم دیتا ہے اور امام مسجد بھی ہے مورخہ 28/1/22 بعد از نماز عشاء محمد اکمل ولد حاجی نزیر محمد صغیر ولد حاجی نصیر اقوام بھٹی سکنہ ٹبی جھلن کی موجودگی میں وہ مسجد میں موجود تھا جہاں نور وہاب ولد غلام مرتضیٰ بھٹی نے باہر عبدالطیف ولد محمد ابراھیم سے ملنے کو کہا باہر نکل کر ملنے گیا تو عبدالطیف مسلح پستول کھڑا تھا اور نور وہاب نے بھی پستول تان لیا اور گریبان سے پکڑ کسی کے گھر لے گئے جہاں اسے رسی سے چارپائی کے ساتھ بندھ دیا۔
متاثرہ شخص نے مزید بتایا کہ عبدالطیف نے میرا توے سے منہ کالا کیا اپنی شلوار اتاری اور میری شلوار اتار کر مجھ سے بدفعلی کی اور میرے منہ میں آلہ تناسل ڈال کر بدفعلی کی اس دوران نور وہاب اسکی موبائل پر ویڈیو بناتا رہا عبدالطیف نے اسکی دارڑھی نوچی اور وہاں پڑی مرچیں اسکی پیشاب والی جگہ ڈالیں نور وہاب نے سائل کا موبائل اور 5 ہزار جیب سے نکال کر گن پوائنٹ پر قتل کرنے کی دھمکی دیکر اس کے موبائل اکاؤنٹ سے مبلغ 17 ہزار بھی نکال لیے گواہان نے تلاش پر یہ وقوع بچشم خود دیکھا۔