لاہور:( ارشد نذیر بھٹہ ) “رمضان کے “متبرک” مہینے میں تین انتہائی تکلیف دہ اور انسانیت سوز واقعات رونما ہوئے ہیں۔ سندھ کے سوشل میڈیا کے ایک نوجوان متحرک لکھاری کو اس کے مقروض نے توہین مذہب کی آڑ میں قتل کر دیا۔

دوسرا واقعہ، پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں ایک زمیندار نے ایک چرواہے کو اسکی بکری کے کھیت میں گھس آنے پر درخت کے ساتھ لٹکا کر پھانسی دے دی۔

تیسرا واقعہ اب یہ گردش کر رہا ہے کہ کوئی پرنسپل چودہ سالہ سکول کی طالبہ کو اغوا کر کے فرار ہو گیا ہے۔ بچی کا نام دعائے زہرا بتایا جا رہا ہے۔ کسی مسجد کے ملا نے یہ کہہ کر کہ بچی کا نام شیعوں والا ہے، مسجد میں اعلان کرنے سے انکار کر دیا۔





