حماد صافی کو “گے ایکٹ “کے تحت شادی کی پیشکش کرنے کے معاملے کی حقیقت سامنے آ گئی

پوائنٹ پاکستان:( عمر بھنڈر) سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہو رہی ہے کہ عمیر مہدی نامی نوجوان نے حماد صافی ( ننھا پروفیسر) کو ” گے ایکٹ ” کے تحت شادی کی پیشکش کی ہے ۔
میں نے اس خبر کے حوالے سے نوجوان عمیر مہدی سے رابطہ کیا ، نوجوان عمیر کا کہنا تھا کہ یہ خبر فیک ہے ، یہ اس کے ایک دوست نے مزاق میں خبر ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر پھیلائی تھی ،حماد صافی سے شادی سے متعلق بیان انہوں نے نہیں دیا ۔

سوشل میڈیا حماد صافی کو شادی کی پیشکش کرنے سے متعلق وائرل ہونے والا بیان

گزشتہ دو تین روز سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی تھی کہ عمیر مہدی نامی نوجوان نے حماد صافی سے شادی کرنے کی پیشکش کی ہے ، پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ چونکہ حماد صافی کا غیر محرم سے پرہیز ہے لہذا میں ان سے شادی کرنے کے لیے تیار ہوں ۔

وائرل خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گورنمٹ ایمرسن کالج یونیورسٹی کے طالب علم نے حماد صافی سے شادی کی حامی بھر لی ہے ۔عمیر مہدی کے نام سے منسوب بیان میں کہا گیا تھا کہ “چونکہ حماد صافی کا نامحرم عورتوں سے اتنا پرہیز ہے کہ وہ اس فضا میں سانس بھی لینا پسند نہیں کرتے جہاں عورت سانس لے، شاید وہ نامحرم عورت سے شادی بھی نہ کریں لہذا وہ ان سے ” گے ایکٹ ” کے تحت شادی کرنے کے لیے تیار ہیں ۔

واضح رہے پاکستان میں ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادی کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ، مرد کی مرد اور عورت کی عورت سے شادی کو قانونی حیثیت حاصل نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں