اتنا ڈسپلن اور اتنی عزت یہ سب کیسے؟

پوائنٹ پاکستان
یہ تصوریر ہائی سیکنڈری سکول باگڑیاں کے باہر کی ہے۔۔ ایک طرف سے لڑکیاں آ رہی ہیں جب کہ دوسری طرف لڑکے جا رہے ہیں۔۔
رپورٹر نے یہ فوٹو بنائی اور آگے چل دیا۔۔۔ جب دفتر جا کر اس نے فوٹو غور سے دیکھی تو اسنے دیکھا کہ کوئٹہ بھی لڑکا کسی لڑکی کی طرف نہی دیکھ رہا بلکہ سب کے رخ دوسری طرف ہیں۔۔ اور لائن میں کھڑے ہیں۔۔
وہ اگلے دن واپس آیا اور لڑکوں سے پوچھنے لگ گیا کہ اس کی کیا وجہ ہے۔۔ اتنا ڈسپلن اور اتنی عزت یہ سب کیسے؟
تو لڑکوں نے جواب دیا کہ سر ہمارے سکول میں روزانہ پہلا ایک گھنٹے کا پیریڈ اخلاقیات پر ہوتا ہے۔جس میں ہمیں اسلام کی روشنی میں معاشرے میں رہن سہن، لوگوں سے برتاؤ، لین دین غرض ایک ایک چیز پر تفصیلی لیکچر دیا جاتا ہے۔۔۔۔
پھر انگلش میتھ فزکس کیمسٹری بعد میں پڑھائی جاتی ہے۔۔ پہلے اخلاقیات سکھائی جاتی ہیں۔ اور یہ سب اسی کا نتیجہ ہے کہ بغیر کسی ٹیچر کے ڈنڈے کے ڈر خوف کے ہم خود ہی اس ڈسپلن کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو آپ دیکھ رہے ہیں۔۔ اور یہ سب صرف یہاں تک نہیں ہے بلکہ الحمدللہ کھیل کے میدان میں ہوں یا گھر یا کسی دفتر میں غرض زندگی کے ہر پہلو میں ہم اسلامی نقطہ نظر سے اخلاقیات
کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اگر یہی نظام پورے ملک کے ہر تعلیمی ادارے ( سرکاری و پرائیویٹ ، کالج و یونیورسٹیوں) میں رائج کیا جائے تو 100٪ نہ ہی سہی کم از کم کچھ نہ کچھ اخلاقیات تو اس قوم میں آجائے گی!
میری درخواست ہے کے اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کی جائے! کیونکہ اب اس وقت ہماری قوم کو سب سے زیادہ ضرورت اخلاقیات کی ہے۔
اگر آپ سوشل میڈیا پر سانحہ میانوالی والی ڈیپیز لگا کر اس پجی کی حمایت کرنا چاہتے ہیں تو اس طرح کے اقدام اٹھانے ہوں گے!

اپنا تبصرہ بھیجیں