شین وارن ایسا کھلاڑی تھا جس کا نام سنتے ھی منہ سے لیجنڈ نکلتا تھا: ناصر بٹ

جب سے گھر سے نکلنے کی اجازت ملی کرکٹ تب سے میرا جنون رھا ھے، اگر گراؤنڈ میں گزارہ گیا وقت شمار کروں تو زندگی کے کچھ سالوں جتنا وقت ضرور بن جاتا ھےکرکٹ کے بے شمار کھلاڑی وقت کے ساتھ ساتھ پسند آئے اور انہوں نے اپنے کھیل سے متاثر کیا مگر مجھے یہ کہنے میں کوئی باق نہیں کہ شین وارن سے میں سب سے زیادہ متاثر ھوا اور اسکے بنیادی وجہ یہ تھی کہ شین وارن ایک امپیکٹ پلیئر تھا، باؤلر تو وہ شاندار تھا ھی مگر وہ ساتھ ساتھ ایک ایک attitude بھی تھا، ایک inspiration بھی تھا کرکٹ کا حسن بھی تھا
سپنر عموماً مسکین طبیعیت ھوتے ھیں جو اپنی پرفریب گیندوں پر بیٹرز کو چکمہ دیتے ھیں مگر شین وارن ایک قہر کی طرح بیٹرز پر ٹوٹتا تھا وہ سپنر ھو کے فاسٹ باؤلرز کی طرح سلیجنگ کرتا تھا اور بتا کے آؤٹ کرتا تھا کہ تجھے چار اوورز میں آؤٹ کرونگا سچ پوچھیں تو وہ کرکٹ کا جگاّ تھا۔

جب لارا اپنے عروج پر تھا اور ویسٹ انڈیز آسٹریلیا کے دورے پر ھوتی تھی تو میں ان دو عظیم کھلاڑیوں کی جنگ دیکھنے کے لیئے رات تین بجے اٹھ کے میچ دیکھ رھا ھوتا تھا۔
تیس رنز باقی ھوں اور سات وکٹیں ابھی بچی ھوں تو شین وارن ایسی سنجیدگی سے فیلڈ سیٹ کر رھا ھوتا تھا جیسے جیت بس ایک وکٹ کی دوری پر ھے آج آسٹریلیا کرکٹ میں جس مقام پر ھے شین وارن کا اس میں سب سے بڑا رول ھے۔
کھلاڑی آئیں گے، کھلاڑی جائیں گی مگر شین وارن جیسا پیکج فائیٹر کھلاڑی شاید ھی کرکٹ کے شائقین دوبارہ دیکھ سکیں۔

ریٹائرمنٹ کے بعد وہ جب کمنٹری بکس میں پہنچا تو وھاں بھی اس نے اپنی کرکٹ نالج کے جھنڈے گاڑے وہ ھر بڑی سیریز کے لیئے براڈ کاسٹرز کی پہلی پسند تھا اسکے علاوہ وہ بہت فراخدلی سے کھلاڑیوں کو لیگ سپن کا ھنر سکھانے کے لیئے موجود رھتا میں نے کبھی کسی کو اپنے کرکٹ فن کی ترویج کے لیئے اتنی کوشش کرتے نہیں دیکھا اسے دنیا کے کسی بھی حصے میں کوئی اچھا لیگ سپنر نظر آیا تو وہ اسکی تعریف کرنے پہنچ جاتا تھا اسکی حوصلہ افزائی کھلاڑیوں کا مورال بلند کرتی رھی۔

مختصر یہ کہ لیجنڈ کہنے کو تو لوگ کئی ماھر فن کے ساتھ جوڑ دیتے ھیں مگر شین وارن ایسا کھلاڑی تھا جس کا نام سنتے ھی منہ سے لیجنڈ نکلتا تھا کسی کھلاڑی کے جانے کا شاید ھی کبھی اتنا دُکھ ھوا ھو جتنا شین وارن کی اچانک موت سے ھوا.
تحریر: ناصر بٹ

اپنا تبصرہ بھیجیں